پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے اپنے ساتھی کرکٹر محمد رضوان کو ٹی 20 کرکٹ کا بریڈمین قرار دے دیا۔
پاکستانی وکٹ کیپر محمد رضوان نے ٹی 20 کرکٹ میں اب تک بہترین کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس پر انہیں اس فارمیٹ کا ڈان بریڈ مین قرار دیا گیا ہے۔
محمد رضوان نے نیوزی لینڈ کے خلاف جاری ٹی 20 سیریز کے دوسرے میچ میں اہم سنگ میل عبور کیا۔
پاکستان کی بیٹنگ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان انجری کے باعث نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے بقیہ دو میچز سے باہر ہوچکے ہیں تاہم دوسرے میچ میں انہوں نے بڑا کارنامہ انجام دیا اور سب سے کم میچز میں 3 ہزار رنز مکمل کر کے ویرات کوہلی اور بابر اعظم کو پیچھے چھوڑ کر نیا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔
محمد رضوان انجری کا شکار، میچز میں شرکت مشکوک ہو گئی
رضوان ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں بابر اعظم اور ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے تیز ترین 3000 رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے، انہوں نے 79 اننگز میں یہ کارنامہ سر انجام دیا۔
اس سے قبل بابر اعظم اور ویرات کوہلی نے 81، 81 اننگز میں 3000 ٹی ٹوئنٹی رنز مکمل کیے تھے۔
تیز ترین 3 ہزار رنز مکمل کرنے پر اسٹار فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کھلاڑیوں کے ساتھ محمد رضوان کو پارٹی دی جس میں وکٹ کیپر بیٹر نے کیک کاٹ کر اپنے عالمی ریکارڈ کا جشن منایا۔
اس موقع پر شاہین شاہ آفریدی نے محمد رضوان کو کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے نام سر ڈان بریڈ مین سے تشبیہہ دے ڈالی۔
اسٹار فاسٹ بولر نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ مبارک باد دیتے ہوئے لکھا کہ ٹی 20 کرکٹ کے ڈان بریڈ مین اور پاکستان کرکٹ کے سپر مین نے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا۔
شاہین شاہ نے مزید لکھا کہ ان کی پرفارمنس کے اثرات سے کھیل کا انداز بدلا، رضوان ایک چیمپئن اور دوسروں کے لیے مثال ہیں وہ اپنی اڑان جاری رکھیں۔
واضح رہے کہ ڈان بریڈ مین دنیائے کرکٹ کے وہ واحد عظیم ترین کرکٹر ہیں جنہوں نے آسٹریلیا کی طرف سے کھیلتے ہوئے 52 ٹیسٹ مقابلوں میں 99.94 کے اوسط سے 6996 رنز بنائے۔
اگر وہ 1949 کو اوول میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے ایشز سیریز کے ٹیسٹ میچ میں جو ان کا آخری میچ تھا صفر پر آؤٹ نہ ہوتے تو ان کی اوسط 100 ہوتی۔ تاہم اب تک دنیا کا کوئی بھی کرکٹر 99.94 کی اوسط کے قریب بھی نہیں پہنچ سکا ہے۔
ڈان بریڈ مین کی اعلیٰ خدمات پر انہیں 1949 میں سر کا خطاب دیا گیا جبکہ 1979 میں انہیں آسٹریلیا کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز کمپینین آف دی آرڈر آف آسٹریلیا سے نوازا گیا۔ وزڈن نے انہیں صدی کے بہترین کرکٹ کے خطاب سے بھی نوازا۔