گمنامی کی زندگی بشارالاسد کی منتظر

گمنامی کی زندگی بشارالاسد کی منتظر



گمنامی کی زندگی بشارالاسد کی منتظر

شام کے معزول صدر بشارالاسد کو اب شاید گمنامی کی زندگی بسر کرنا پڑے گی۔ برطانوی اخبار دی گارجین نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ بشارالاسد کو روسی حکومت نے پناہ تو دے دی ہے تاہم اُنہیں عوام سے دور رکھا جائے گا۔

روسی حکام نے بتایا ہے کہ بشارالاسد کے لیے سب سے بڑا مسئلہ سیکیورٹی کا ہے۔ اگر وہ منظرِعام پر آئے تو اُن پر قاتلانہ حملہ بھی ہوسکتا ہے۔ شام میں اُن کے مخالفین اپنے ایجنٹس کے ذریعے اُن سے انتقال لینے پر بھی تُل سکتے ہیں۔

بشارالاسد نے اپنے والد کی طرح شاہانہ انداز سے زندگی بسر کی ہے۔ وہ ملک کے نظامِ حکومت کے بلا شرکتِ غیرے مالک تھے اور سبھی کچھ اُن کی مرضی سے ہوا کرتا تھا۔ اب یہ سب کچھ تو ہاتھ سے جاچکا ہے۔ ایسے میں اُن کے لیے بس یہی بات کافی ہوگی کہ وہ زندہ رہیں۔

دو دن قبل شام کے علاقے لطاکیہ میں مشتعل ہجوم نے بشارالاسد کے والد حافظ الاسد کے مقبرے پر دھاوا بول کر اُن کی قبر کو آگ لگائی اور پھر اُن کا تابوت نکال کر سڑک پر پھینک دیا۔ لطاکیہ علاوی فرقے کا گڑھ ہے۔ علاقہ فرقہ شام میں انتہائی اقلیت میں ہے مگر اِس فرقے سے تعلق رکھنے والے حافظ الاسد اور اُن کے بیٹے بشارالاسد نے ملک پر 53 سال حکومت کی۔

شام کی اکثریت کو ایک اقلیت کی حکمرانی بیرونی قوتوں کی مداخلت کے باعث برداشت کرنا پڑی۔ اب علاوی فرقے کے لوگوں کے خلاف نفرت منظرِعام پر آگئی ہے اور اس حوالے سے حالات بہت نازک ہیں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *