ویب ڈیسک: امریکا نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی معاونت کرنے والے افراد اور اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، امریکی محکمہ خزانہ نے بدھ کے روز ایران سے منسلک 6 افراد اور 12 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا، جن میں کئی چینی شہری بھی شامل ہیں۔
یہ تازہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی کا تسلسل ہے، جس کے تحت حالیہ ہفتوں میں ایران کی تیل، توانائی اور جوہری صنعت سے منسلک مختلف شخصیات اور اداروں پر بھی پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ: ” ایران کو بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBM) بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔” انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے میزائل اور ان کے اجزاء کی مقامی سطح پر تیاری عالمی اور علاقائی استحکام کے لیے خطرناک ہے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ یہ کمپنیاں اور افراد ایرانی حکومت کو ایسے کلیدی مواد کی فراہمی یا تیاری میں مدد دے رہے تھے جو بیلسٹک میزائل بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ دونوں ممالک گزشتہ ماہ سے ایک نئے معاہدے پر بات چیت کر رہے ہیں جس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا ہے۔
Source link